Overflowing Righteousness - بہتی ہوئی صداقت/راست بازی
یسوع نے ہمیں بتایا ہے کہ "کامل بنو، جیسا کہ تمھارا آسمانی باپ کامل ہے"۔ ہم کس طرح سے خدا کی کامل راستبازی کی تقلید کر سکتے ہیں؟ اس کی تفصیل بہت ہی صاف ہے۔دوسروں کے ساتھ رحمدلی سے پیش آنا۔ خاص طور پر اپنے دشُمنوں کے ساتھ۔ اپنے پیار کی قرُبانی انجیل کا دل ہے۔ اور ڑھم کرنے والے خدا کی فطرت ہے۔ کیا یسوع مسیحا نہیں تھا جس کو نا انصافی سے ہماری خاطر صلیب دے دی گئی، جبکہ ہم اس کے دشند تھے۔
مہربانی کرنا ایسا ہی ہے، جیسا کہ قانون اور انبیاء کو
ماننا ہے۔اور صداقت کو حاصل کرنا ہے۔ جو کہ کاتبوں اور فریسیوں کی راستبازی سے
تجاوز کرتی ہے۔ یو نانی زبان میں یسوع اصطلاح استعمال کرتا ہے۔ "سپُر باؤنڈنگ
اور اوور فلونگ، مطلب بہتا ہوا۔وہ راستبازی کی قسم اور مقدار کا مطالبہ کرتا ہے۔جو
کہ زیادہ ہے۔یہاں تک کہ سخت ترین مذہبی رسُومات اور تشریحات کی راستبازی سے بھی۔
ہمارے لئے یہ ناممکن مقاصد میں سے ہے۔ کیونکہ ہم گناہگار اور نامکمل ہیں۔
متی 5: 17-20
[تصویر کے کاپی رائٹ Gary Yost on Unsplash]
اس کے باوجود کہ اپنے مخالفین اور ظالموں پر بے پناہ محبت شاگردوں کے لئے اختیارینہیں ہے بلکہ یہ اہم ہے۔ یہ ایسے ہی ہے کہ اپنی صلیب اٹُھائیں اور ان جگہوں پر بھی جائیں جن پر آپ نہیں جانا چاہتے۔
مشکلات میں بھی یسوع نے واضع کیا۔" بے شک تمہیں بھی
ایسے ہی کامل بننا ہے جیسا کہ تمھارا آسمانی باپ کامل ہے" متی 5 : 43-48
قانون اور انبیاء
کی قرار داد کی چھ مثالوں سے اس کی پیروی ہوتی ہے۔ کہ راستبازی کس طرح سے فرسیوں
اور کاتبوں سے تجاوز کرے گی۔ یسوع نے قانون کی شقوں کے بارے دوبارہ تصدیق نہیں کی۔
وہ مسمم ارادے کے ساتھ قانون کی روح تک دل سے پہنچے۔ اس طرح سے اس نے شاگردوں سے
کہا کہ لوگوں کیسے ملیں۔
یسوع نے قتل کے خلاف قانون میں بتایا۔ کہ کسی کو دوسرے کے
لئے اپنے غصے کو روکنا نہیں چاہئے۔ نفرت تلخی اور قتل کو بڑھاوا دیتی ہے۔ بجائے اس
کے کہ اپنے دشمن کو قتل کرنے سے انکار پر، ہمیں ہمیشہ مفاہمت کی طرف ہاتھ بڑھانا
چاہئے۔جو ہم سے ناراض ہے یا ہم اس سے ناراض ہوں۔ ہمیں اپنے دشمنوں کے لئے دُعا
کرنی چاہئے۔اور ان کے لئے اچھائی کرنی چاہئے۔
ہمیں اچھائی سے برُائی پر غلبہ پانا چاہئے۔ متی 5 : 21 – 26 ، رومنز 12 : 21
اس طرح سے ہمیں اس
سے زیادہ یہ کرنا چاہئے کہ ہم زنا نہ کریں، جھؤٹ نہ بولیں، اور قتل نہ کریں۔۔ اس
کی بادشاہی میں زندگی اس چیز کا مطالبہ کرتی ہے۔ کہ ہم قانون کی پاسداری کریں۔ سیہ
صرف کافی نہیں ہے کہ ہم جھوٹ نہ بولیں، ہم ہمیشہ سچائی بتانے والے بنیں۔ آنکھ کے
بدلے آنکھ کو یسوع نے اس اخلاقی جواز میں بدل دیا۔ " ایک تھپڑ کے بدلے دورا
گال بھی کردو"
یسوع نے پرانی روایت کو مسترد کردیا کہ اپنے دشمن سے نفرت
کرو۔ بلکہ احبار کی کتاب میں پیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ قانون اپنے اسرائیلی
بھایوں سے پیار کرنے کا حکم دیتا ہے۔ نلکہ غیر یہودیوں کا زکر بلکل چھوڑ دیا گیا
ہے۔ لہزاٰ یہ مذہبی منطق اب جاتی رہی کہ اپنے دشمنوں سے نفرت کرو۔ احبار 19: 18
رحم کرنا یا رحم دکھانا Showing Mercy
یسوع غلط تشریح کو مسترد کرتا ہے۔خدا کے حکم کسی بھی قسم کے
انتقام کو منع کرتے ہیں قانون ہمیں کسی سے بھی طفرت کرنے سے منع کرتا ہے۔ چاہے وہ
یہودی یا غیر یہودی ، دوست ہو یا دشمن۔
اسنسان کی سوچ اس شرط پر ہے کہ یہ گنہاگار دنیا دوسروں کے
خلاف بدلہ لینے کا انتخاب کرتی ہے۔ اس کے برعکس اس کے شاگردوں کو یہی کہا گیا ہے
کہ اپنے دشمنوں سے پیار کرو۔ سب کے لئے دعا کرو جو اس کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔ اور ان کے ساتھ ہمشی اچھائی کرو۔
کیا خد سب اچھوں اور بُروں پر اپنا مینہ /بارش نہیں برساتا۔
ان فصلوں کے لئے کہ وہ اچھا پھل لائیں۔
یہ احبار کی کتاب میں سے اس کے 19ویں باب میں سے لیا گیا
ہے۔ اسرایئل کو انتقام نہ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔ خدا نے اپنی شناحت پر زور دیا ہے۔ کہ "میں
یہواہ ہو" وہ اپنا رحم ہر مستحق اور غیر مستحق پر دکھاتا ہے۔ یہ اس کا بنیادی
اصول ہے۔ وہی ایک ہے جو اپمنے وعدے پورے کرتا ہے۔ یہ وہی خدا ہے جو رحم کی خوہش
کرتا ہے، نہ کہ قربانی کی۔ وہ رحم کرنے والے پر اور رحم کھانے والے پر خوش ہوتا
ہے۔ اگر ہم اپنا پیار اپنے دوستوں اور خاندان تک محدود کر دیں گے تو ہم کس طرح سے
ان تیکس جمع کرنے والے کی طرح اور غیر یہودی کی طرح، کاتب اور فریسیوں سے بہتر ہو
سکتے ہیں۔ ہم عام طور پر ان سے پیار کرتے ہیں جو ہمارے ساتھ اچھے ہوتے ہیں۔ لیکن
اپنے دشمنوں سے ظلم کرنے والوں سے پیار کرنا ہماری گنہگار فطرت کے منافی ہے۔
پیار ایک جزبات اور
اس تصور کے برعکس ہے یہ ایک مضبوط رحم کے عمل سے بیان کیا جاتا ہے۔ جس طرح پال نے رومنز کو لکھا کہ۔ اگر آپ کا دشمن
بھُوکا ہے تو اسے کھانا کھِلاؤ۔ اگر وہ پیاسا ہے تو اسے پانی پلاؤ۔ رومنز 12 : 20
یسوع مسیح بہت بڑے عمل کی مثال ہے جب اس نے دوسرے لوگوں کی
نجات کے لئے اپنی جان دے دی۔
"کیونکہ جب خدا کے دُشمن ہونے کے باوجود اس کے بیٹے کی
موت کے وسیلہ سے ہماری اس سے صلُح ہو گئی، تو صلُح ہونے کے بعد تو ہم اس کی زندگی
سبب سے ضروری بچیں گے۔"
متی 20: 25-28 ، رومنز 5: 10 ، یوحنا 3 :18
اپنے آپ کو گناہ کرنے سے روکنے سے راستبازی کا مظاہرہ نہیں
ہوتا۔ یہ ضروری ہے کہ ہم دوسروں کے ساتھ بھلائی کر کے بہت زیادہ راستبازی حاصل
کرتے ہیں۔ خاص طور پر اپنے ستانے والوں اور مخالفین پر رحم کرنا۔
یسوع کی یہ تعلیم کہ اپنے دشمنوں سے پیار کریں۔ اس بات کو
ظاہر کرتی ہے کہ یہاں پر کسی قسم کی نفرت نہیں ہونی چاہئے، تشدد ،اور بدلہ لینے کی
خواہش تمام ایمان رکھنے والوں کے درمیان۔ یسوع کی موت کے ساتھ ان سب رویوں کی کوئی
مطابقت نہیں ہے۔ ہماری محبت اور رحم کے اعمال کے ذریئے ہماری راستبازی بہت زیادہ
ہے۔ اور دوسروں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے بہتی ہے۔ اس گناہ کی تریک دنیا میں
رحم کرنے والے خدا کی فطرت کو ظاہر کرتا ہے۔ آمین
موازنہ کریں:
قانون اور انیباء - Law and the Prophets - (یسوع وعدوں کی تکمیل کے لئے آیا تھا۔ جو عبرانی صحیفؤں میں، قانون اور انبیاء نے پشین گوئیاں کی تھیں )
- Suffering for Himاُس کے لئے دکُھ اٹُھانا - {PDF Copy} - (یسوع کے پیچھے چلنےکے لئے آپ کی مرضی ضروری ہے کہ آپ اس کی خاطر دکُھ آٹھائیں۔ا ور مسلسل ظلم و ستم اس کی بادشاہی میں اعزاز تصور کیا جائے گا۔)
- Rejoice and Exult - (Jesus came to fulfill all the things that were promised and foreshadowed in the Hebrew Scriptures, the Law and the Prophets)
Comments
Post a Comment