Herald of the Kingdom بادشاہت کے پیش رو

اس کے بپتسمہ کے پیشِ نظر، روُح القُدوس یسوع کو چالیس دن اور رات کے لئے بیابان میں لے گیا۔ کوہِ سینا پر موسیٰ کی طرح، اسرائیل کا مسیحا صحرا میں اکیلا تھا۔ جہاں پر وہ شیطان سے آزمایا گیا، خدا نے اس کوقوت بخشی۔ وہ اسرائیل کی طرح آزمایا گیا۔ وہ ہر آزمائیش پر پوُرا اتُرا اورسرُخ روُ ہوا اور روُح القُدوس سے بھر گیا۔ پھر اس نے گلیل کے چھوٹے سے شہر سے خداوند کی بادشاہی کی خوشخبری کا آغاز کیا۔

جس طرح سے موسیٰ کچھ نہیں کھایا جب وہ پہاڑ پر تھا۔ یسوع نے بھی پوُرے چالیس دن روزہ رکھا۔ ایجیلِ مقدس میں بھی کوئی شک نہیں پایا جاتا کہ خدا کا پاک روُح اس مشکل اور کشمکش کے وقت میں اس کے ساتھ تھا۔ وہ الہیٰ مجبُوری میں تھی۔ خدا کا بیٹا ہوتے ہوئے اس کو کامیاب ہونا تھا۔ جہاں پر اسرائیل فیل ہو گیا تھا۔ استثنا 2:8 ، مرقس 12:1، لوُقا 1:4

Wilderness - Photo by Ville Palmu on Unsplash
[تصویر کے کاپی رائٹ Ville Palmu on Unsplash]

متی 4: 3-4 "تب آزامائیش کرنے والے نے اس کے پاس آ کر کہا۔ اگر تو خدا کا بیٹا ہے تو ان پتھروں سے کہہ کہ روٹیاں بن جائیں۔ 4 ۔ یسوع نے جواب دیا پاک کلام میں لکھا ہے۔ کہ انسان صرف روٹی ہی سے زندہ نہیں رہتا۔ بلکہ ہر بات سے جو خداوند کے منُہ سے نکلتی ہے۔"
پہلی آزمایئش ہمیں یاد دلاتی ہے کہ جب اسرایئلی موسیٰ کے خلاف بُڑبڑاتے تھے اور اپنے مصر کے دور کو یاد کرتے تھے۔ خدا نے ان پر مہربانی کی اور کھانے کے لئے آسمان سے روٹیاں برسایئں۔  خرُوج 16: 1-4

استثنا 8: 3 "اس نے تمُھیں عاجز کیا اور بھُوکا بھی رہنے دیا۔ اور بھر تھُمیں من کھِلایا،جس سے نہ تُم اور نہ تمُھارے باپ دادا آشنا تھے۔ تاکہ تمُہیں یہ سکھائے کہ انسان کی زندگی کا دارومدار صرف روٹی پر نہیں بلکہ ہر بات پر ہے جو خداوند کے مُنہ نکلتی ہے۔ "

 

خدا کو نہ آزماؤ TEST NOT GOD

متی 4: 5-7

"پھر ابلیس اسُے مقدس شہر میں لے گیا اور ہیکل کی چھت کے سب سے اوُنچے مقام پر کھڑا کر کے، اسُے کہنے لگا۔ اگر توُ خدا کا بیٹا ہے، یہاں سے نیچے کوُد جا،کیونکہ لکھا ہے کہ۔ خدا تیرے بارے میں فرشتوں کو حکم دے گا۔اور وہ تمُہیں اپنے ہاتحو پر اُٹھا لیں گے۔ تاکہ تیرے پاؤں کو کسی پتھر سے ٹحیس نہ لگنے پائے۔ لیکن یسوع نے کہا: یہ بھی تو لکھا ہے کہ توُ خداوند اپنے خدا کی آزمائئش نہ کر۔"

یسوع بیچارا خدا کے منُہ سے نکلے ہوئے الفاظ سے ہی زندہ رہتا تھا۔ شیطان اس بات کا فائدہ اٹھاتا اور اس کو آزمانے کی کوشش کرتا۔ تاکہ ہو کوئی جلد بازی میں غلطی کرے۔ یہودی امید رکھتے تھے کہ یسوع ہیکل مینں آئے۔ کیا یہ اس کے مشن کے لئے اگلا قدم تھا۔ کہ پہاڑ کی چوٹی سے ہیکل تک آنا۔ اور ان لوگوں کے درمیان جو ہیکل میں عبادت کررہے تھے۔

اس کے بپتسمہ کے وقت آسمان سے آواز آئی یہ ہے میرا پیارا بیٹا۔ لیکن اس کو خدا کے خادم کے لئے مشن کی تکمیل کے لئے طلب کیا گیا۔ جس نے اپنے لوگوں کے لئے دکُھ اُٹھائے۔ اس کا منشور اسرائیل کے لئے ہوگا اور اس کی موت بہت ہی درد ناک اور شرمناک ہو گی۔ یسعیاہ 42: 1 ، مزمور 2: 7 ، متی 3 : 17

استثنا کی کتاب سے حوالہ دیتے ہوئے یسوع نے کہا کہ تم یہواہ اپنے خدا کو مت آزماؤ۔ جس طرح سے تم نے مسح میں آزمایا  تھا۔ استثنا 6 : 16

متی کی انجیل ایک پھر ہمیں پاک کلام کا پس منظر یاد دلاتی ہے کہ اسرایئل ناکام ہوا اور مسیحا غالب آیا۔

خرُوج کی کتاب 17: 1-3 "پھر بنی اسرائیل کی ساری جماعت سین کے بیابان سے روانہ ہوئی۔  اور جیسا خداوند نے حکم دیا تھا۔ جگہ جگہ سفر کرتے ہوئے رفیدیم میں جا کر پڑاؤ کیا ۔ لیکن وہاں لوگوں کے پینے کے لئے پانی نہ تھا۔ لہٰزاوہ موسیٰ سے جھگڑنے لگے۔ کہ ہمیں پینے کے لئے پانی دو۔ موسیٰ نے جواب میں کہا۔تُم مجُھ سے کیوں جھگڑتے ہو۔اور خداوند کو کیوں آزماتے ہو؟

متی 4 : 8-10 " تب ابلیس اسُے بہت اوُنچے پہاڑ پر لے گیا۔اور وہاں سے دنیا کی تمام سلطنتیں اور ان کی شان ، شوکت اسے دکھائی۔ اور اگر تو میرے سامنے گھُٹنے ٹیک کر مجھے سجدہ کرے تو میں یہ سب کچھ تجھے دے دوُں گا۔ تب یسوع نے اسُ سے کہا۔ائے شیطان دوُر ہو۔کیونکہ لکھا ہے۔ کہ تو خداوند اپنے خدا کو ہی سجدہ کر اور اسی کی عبادت کر۔"

اگلی پشین گوئی بہت ہی حقیقی ہے۔ جب بپتسمہ کے وقت آسمان سے آواز اس طرف اشارہ ہے۔ جیسا کہ زبوُر نمبر 2 میں خداکے ودے کے مطابق اس کو مسح کیا گیا اور تمام قوموں کا وارث ٹھہرایا گیا۔

شیطان نے اس کو وہ چیز پیش کی جو اس کے حکم سے تھی۔ حیرت انگیز طور پر یسوع نے ایسا نہیں کیا۔ زمین کی حکومتوں پر خودمختاری دینے کے شیطان کے حق پر تنازعہ۔ جس میں یقینی طور پر رومن سلطنت کو شامل کیا جائے۔ تصور کریں اگر وہ روم کی طاقت اور شان وشوکت کو چلاتا ہے۔ تو وہ کیا کر سکتا ہے!  جوئی بھی لامحدود سیاسی قوت اور طاقت کا مستحق تھا تو وہ یسوع ناصری تھا۔اس کے باوجود اس نے شان و شوکت کو مسترد کر دیا۔ ایسا کرتے ہوئے اس نے حوالہ دیا۔اور دوسری آزمائیش سے بچنے کے لئے۔

استثنا 6: 13-16 " تم خداوند اپنے خدا کا خوف مانو اور صرف اُسی کی عبادت کرواور اسُی کے نام کی قسمیں کھاؤ۔ تُم اور معبودوں کی پیروی نہ کرو۔ خصوصاَ قوموں کے معبودوں کی۔ جو تمہارے آس پاس رہتی ہیں۔ کیونکہ خداوند تمہارا خدا جو تمھارے درمیان ہے۔ غیور خدا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کا غضب تمہارے خلاف بحڑک اٹُھے اور وہ تمہیں اور وہ تمہیں روئے زمین پر مٹا ڈالے۔ تُم خداوند اپنے خدا کی آزمائیش نہ کرو۔ جیسے تم نے اسے مسح میں آزمیاہ تھا۔"

اسرائیل کا مسیحا خدا کی مرضی کے مطابق کام کرے چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ہو۔ خواہ وہ کوئی سیاسی طاقت ہو۔ یسوع نے مشکل اور خطرناک راستہ چُنا۔ جو رومی حکومت کی صلیبی موت پر ختم ہوا۔

اپنی تمام آزمائیشیں مکل کرنے کے بعد، شیطان اپنے رستے چلا گیا اور پھر فرشتوں نے آ کر اس کی بادشاہی کا انتظام سنبھالا۔ لوُقا کی انجیل کے مطابق شیطان وقتی طور پر اس کے پاس سے چلا گیا۔ اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ یسوع مسیح کے زمینی مشن کی آخری ازمائیش نہیں تھی۔ اسی طرح بپر سے کسی دوسرے موقع پر وہ یسوع کو بھر سے آزمائے گا۔  یوحنا 6: 15

اگر ہم دیکھیں کہ خدا کے فرشتے اس کے انتظامی امُور کس طرح سے چلاتے ہونگے۔ یہ ہمیں نہیں پتہ۔ یسوع شیطان سے پوری طرح سے آزمائے جانے کے بعد پاک روُح کی قوت کے ساتھ گلیل کو لوٹ گیا۔ اور پھر اس نے خدا کی بادشاہت کا اعلان کرنا شروع کردیا۔

مرقس 1: 14-15 "یوحنا کے جیل میں ڈالے جانے کے بعد یسوع گلیل میں آیا اور خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سنُانے لگا کہ وقت پورا ہوگیا اور خدا کی بادشاہی نزدیک ہے۔ توبہ کرو اور اس خوشخبری پر ایمان لاؤ۔"

اس کا مسیحی مشن اس  تقرار سے شروع ہوا، جب شیطان نے پوری قوت کے ساتھ یسوع کو روکنا چاہا۔

اس کے مشن کا اختتام بھی اسی تقرار سے ختم ہوا جب یسوع کو صلیبی موت دی گئی۔ لیکن اس سے پہلے نہیں جبتک اس نے نجات کی خوشخبری کا اعلان کیا۔

شیطان پر غلبہ پانے کے بعد بادشاہت کا پیروکار اب روح القدوس کے ساتھ مسح کیا گیا۔ لوگوں کو انجیل کا اعلان کرنے کے بعداسرایئل میں شدت سے آغاز ہو چکا تھا۔آمین 


Translated by: Asif Kaleem Jamil
Street No9 House No 3787 P-82
Barkatpura Faisalabad 38090
Pakistan 92 306 713000964

موازنہ کریں:

  • Herald of the Kingdom - {PDF} - (After his baptism, the Spirit drove Jesus into the Wilderness to be tested by the Devil. But he overcame and succeeded where Israel failed)

Comments

POPULAR POSTS

His Exceptional Kingdom

The Hope of the Nations